میرے پیارے پاکستانی بھائیو اور بہنو، امید ہے آپ سب خیریت سے ہوں گے! ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا ایک ایسی چیز ہے جو ہم سب کی زندگی میں آزادی اور خود مختاری لے کر آتی ہے، ہے نا؟ مجھے خوب یاد ہے جب میں بھی اس مرحلے سے گزر رہا تھا، ہر موڑ پر ایک نیا چیلنج محسوس ہوتا تھا، لیکن ساتھ ہی ایک عجیب سا جوش بھی!
اور یقین کریں، یہ سفر اتنا مشکل نہیں جتنا نظر آتا ہے، اگر آپ کو صحیح رہنما مل جائے۔ آج میں اپنے تجربات کی روشنی میں آپ کو وہ تمام قیمتی مشورے دوں گا جو آپ کے ڈرائیونگ ٹیسٹ کی تیاری کو آسان بنا دیں گے۔ تو چلیے، بغیر وقت ضائع کیے، ڈرائیونگ ٹیسٹ کی تیاری کے بنیادی اصولوں کو گہرائی سے سمجھتے ہیں!
لائسنس کی درخواست سے پہلے کی اہم تیاریاں

مطلوبہ دستاویزات اور ان کی تیاری
میرے پیارے دوستو، ڈرائیونگ لائسنس کا سفر شروع کرنے سے پہلے جو سب سے اہم قدم ہے وہ ہے تمام ضروری دستاویزات کو جمع کرنا اور انہیں صحیح ترتیب میں رکھنا۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے جب میں نے اپنا لائسنس بنوایا تھا، تو دستاویزات کی تیاری میں تھوڑی سی غفلت کی وجہ سے مجھے کئی چکر لگانے پڑے تھے۔ اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنا قومی شناختی کارڈ (CNIC) جو کہ آپ کی عمر اور شناخت کا ثبوت ہے، اپنے ساتھ رکھیں۔ اس کے ساتھ حال ہی میں کھینچی گئی پاسپورٹ سائز تصاویر، جو کہ نیلے یا سفید پس منظر کے ساتھ ہوں، ضرور تیار کر لیں۔ اکثر لوگ یہ سوچتے ہیں کہ ایک دو تصویریں کافی ہیں، لیکن بہتر ہے کہ کم از کم 4 سے 6 تصاویر اپنے پاس رکھیں۔ آپ کو ایک میڈیکل سرٹیفکیٹ بھی درکار ہوگا، جو کسی رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنر سے تصدیق شدہ ہو، تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ آپ جسمانی اور ذہنی طور پر ڈرائیونگ کے قابل ہیں۔ یہ سرٹیفکیٹ اکثر لائسنس دفتر کے قریب ہی دستیاب ہوتے ہیں، لیکن پہلے سے بنوا لینا وقت بچاتا ہے۔ ان سب کے علاوہ، اگر آپ طالب علم ہیں تو اپنے تعلیمی ادارے کا شناختی کارڈ یا اگر آپ سرکاری ملازم ہیں تو اپنے ادارے کا این او سی (No Objection Certificate) بھی ساتھ رکھنا فائدہ مند ہو سکتا ہے، کیونکہ کچھ جگہوں پر اس کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ میرے تجربے کے مطابق، اگر آپ یہ ساری چیزیں پہلے سے تیار کر لیں تو لائسنس کے حصول کا پہلا مرحلہ بہت آسانی سے طے ہو جاتا ہے اور آپ کو غیر ضروری پریشانی سے بچت ہو جاتی ہے۔
ابتدائی لرننگ پرمٹ کا حصول
دستاویزات کی تیاری کے بعد، اگلا اہم مرحلہ لرنر ڈرائیونگ پرمٹ کا حصول ہے۔ یہ ایک عارضی لائسنس ہوتا ہے جو آپ کو ٹریفک قوانین سیکھنے اور گاڑی چلانے کی مشق کرنے کی اجازت دیتا ہے، لیکن یاد رہے کہ یہ پرمٹ صرف ایک مخصوص مدت کے لیے کارآمد ہوتا ہے، عموماً چھ ماہ کے لیے۔ جب میں نے اپنا لرنر پرمٹ حاصل کیا تھا، تو مجھے اس کی اہمیت کا اندازہ نہیں تھا کہ یہ کتنا ضروری ہے عملی تربیت کے لیے۔ اس پرمٹ کے بغیر سڑک پر گاڑی چلانا غیر قانونی ہے اور یہ آپ کو مشکلات میں ڈال سکتا ہے۔ لرنر پرمٹ کے لیے درخواست دینے کا عمل بہت سیدھا سادہ ہے۔ آپ کو اپنے قریبی لائسنسنگ سینٹر جانا ہوگا، جہاں آپ ضروری فارم پُر کریں گے اور اپنی تیار کردہ دستاویزات کے ساتھ جمع کروائیں گے۔ وہاں ایک چھوٹا سا ٹیسٹ بھی ہو سکتا ہے جس میں آپ سے بنیادی ٹریفک سائنز کے بارے میں پوچھا جائے گا، لیکن یہ اتنا مشکل نہیں ہوتا اگر آپ نے تھوڑی سی تیاری کر رکھی ہو۔ فیس بھی بہت معمولی ہوتی ہے، جو چند سو روپے میں ادا کی جا سکتی ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ لرنر پرمٹ ملنے کے بعد اسے فوراً اپنی گاڑی کے آگے اور پیچھے لگا دیں تاکہ دوسرے ڈرائیورز کو یہ معلوم ہو کہ آپ ابھی سیکھنے کے مرحلے میں ہیں۔ اس سے دوسرے ڈرائیورز آپ کے ساتھ زیادہ محتاط رہتے ہیں اور آپ کو سیکھنے کے لیے بہتر ماحول ملتا ہے۔ یہ واقعی ایک اہم مرحلہ ہے جو آپ کو عملی ڈرائیونگ کی دنیا میں قدم رکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
سائن اور سگنل کا عملی امتحان
سائنز کو پہچاننا اور ان کا مطلب
سڑک پر گاڑی چلاتے ہوئے، سائنز اور سگنلز کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ڈرائیونگ کا ایک لازمی حصہ ہے۔ مجھے اچھی طرح یاد ہے کہ جب میں ڈرائیونگ سیکھ رہا تھا تو مجھے مختلف سائنز کو پہچاننے اور ان کے صحیح مطلب کو سمجھنے میں شروع میں تھوڑی مشکل ہوئی تھی۔ لیکن یقین کریں، یہ اتنا مشکل نہیں ہے۔ آپ کو ہر طرح کے سائنز کی پہچان ہونی چاہیے، چاہے وہ معلوماتی سائنز ہوں جیسے کہ پٹرول پمپ کی نشاندہی کرنے والے، یا تنبیہی سائنز جو آپ کو کسی خطرے سے آگاہ کرتے ہیں جیسے کہ اسکول کراسنگ، یا پھر لازمی سائنز جو آپ کو کچھ کرنے کا حکم دیتے ہیں جیسے کہ ’اسٹاپ‘ یا ’گیو وے‘۔ آپ کو ان تمام سائنز کی شکل، رنگ اور ان پر بنے ہوئے نشانات سے ان کا مطلب سمجھنا آنا چاہیے۔ مثال کے طور پر، مثلث شکل کے سائنز اکثر تنبیہی ہوتے ہیں، جبکہ گول شکل کے سائنز عموماً لازمی ہدایات پر مشتمل ہوتے ہیں۔ جب آپ ڈرائیونگ ٹیسٹ کے لیے جاتے ہیں، تو امتحانی افسران آپ سے سائنز کے بارے میں سوالات پوچھتے ہیں یا آپ کو عملی طور پر ان کی پہچان کرنے کو کہتے ہیں۔ میرے ذاتی مشاہدے میں آیا ہے کہ جو لوگ سائنز کی پہچان میں ذرا سی بھی غلطی کرتے ہیں، ان کے پاس ہونے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا، ہر سائن کو غور سے دیکھیں، اس کے پیچھے چھپے ہوئے پیغام کو سمجھیں اور اسے اپنی ڈرائیونگ کا حصہ بنائیں۔ یہ آپ کی اور دوسروں کی حفاظت کے لیے انتہائی اہم ہے۔
عملی مشق اور یادداشت کے طریقے
سائنز اور سگنلز کو محض پڑھ لینا ہی کافی نہیں، بلکہ ان کی عملی مشق کرنا اور انہیں اپنی یادداشت کا حصہ بنانا بے حد ضروری ہے۔ میں نے خود یہ طریقہ اپنایا تھا کہ سڑک پر چلتے ہوئے میں ہر سائن کو پڑھتا اور اس کے مطلب کو ذہن میں دہراتا تھا۔ یہ ایک بہت مؤثر طریقہ ہے جو آپ کی یادداشت کو تیز کرتا ہے۔ آپ گھر پر بھی مختلف ٹریفک سائنز کی تصاویر یا چارٹ دیکھ کر ان کی مشق کر سکتے ہیں۔ آج کل، آن لائن بہت سے کوئز اور ٹیسٹ دستیاب ہیں جو آپ کی سائنز کی پہچان کی صلاحیت کو جانچنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ ان کوئزز کو حل کرنے سے آپ کو اپنی خامیوں کا اندازہ ہو گا اور آپ ان پر زیادہ توجہ دے سکیں گے۔ مجھے یاد ہے کہ میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ایک کھیل کھیلا تھا جس میں ہم ایک دوسرے سے سائنز کے بارے میں سوالات پوچھتے تھے اور جو صحیح جواب دیتا تھا وہ جیت جاتا تھا۔ یہ ایک تفریحی طریقہ تھا جس نے میری سائنز کی یادداشت کو بہت بہتر کیا۔ اس کے علاوہ، جو سائنز آپ کو خاص طور پر مشکل لگیں، انہیں ایک نوٹ بک میں لکھ لیں اور باقاعدگی سے ان کا جائزہ لیں۔ اپنی روزمرہ کی زندگی میں گاڑی چلاتے ہوئے یا کسی کے ساتھ سفر کرتے ہوئے، ہر سائن پر نظر رکھیں اور اسے سمجھنے کی کوشش کریں۔ یہ عملی مشق آپ کو ٹیسٹ کے دن اعتماد فراہم کرے گی اور آپ سائنز سے متعلق کسی بھی سوال کا جواب آسانی سے دے سکیں گے۔ یاد رکھیں، رٹا لگانے کی بجائے، ان سائنز کی افادیت اور عملی اطلاق کو سمجھنا زیادہ اہم ہے۔
گاڑی کنٹرول کرنے کے سنہری اصول
سٹیرنگ، ایکسیلریٹر اور بریک کا بہترین استعمال
میرے تجربے کے مطابق، گاڑی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا ڈرائیونگ کا سب سے اہم پہلو ہے۔ اس میں سٹیرنگ، ایکسیلریٹر (ریس) اور بریک کا بہترین استعمال شامل ہے۔ جب میں نے ڈرائیونگ سیکھنا شروع کیا تھا تو مجھے سٹیرنگ کو سیدھا رکھنے میں بڑی مشکل پیش آتی تھی اور گاڑی کبھی دائیں جاتی تھی تو کبھی بائیں، لیکن مسلسل مشق سے یہ مسئلہ حل ہو گیا۔ سٹیرنگ کو ہمیشہ نرمی سے پکڑیں، زیادہ کس کر نہیں، اور اسے موڑتے وقت دونوں ہاتھ اس پر ہونے چاہیئیں۔ ایکسیلریٹر کا استعمال بہت ہموار ہونا چاہیے، اچانک تیز کرنے یا چھوڑنے سے گاڑی جھٹکے لے سکتی ہے اور یہ کنٹرول کھونے کا سبب بن سکتا ہے۔ ابتدائی مراحل میں ایکسیلریٹر پر ہلکا دباؤ رکھیں اور آہستہ آہستہ رفتار بڑھانے کی عادت ڈالیں۔ اسی طرح بریک کا استعمال بھی بہت اہم ہے۔ ہمیشہ بریک کو آہستہ اور تدریج سے لگائیں، خاص کر ہنگامی صورتحال میں بھی گھبرانے کی بجائے کنٹرولڈ انداز میں بریک لگائیں۔ اچانک اور زور دار بریک لگانے سے گاڑی پھسل سکتی ہے یا پیچھے سے کوئی گاڑی آپ سے ٹکرا سکتی ہے۔ میرے ایک دوست نے بتایا تھا کہ جب اس نے اپنا ڈرائیونگ ٹیسٹ دیا تو وہ بریک کے استعمال میں غلطی کر گیا تھا جس کی وجہ سے وہ فیل ہو گیا تھا۔ اس لیے بریک کے استعمال میں مہارت حاصل کرنا بہت ضروری ہے۔ ان تینوں چیزوں کے درمیان ہم آہنگی ہی آپ کو ایک اچھا اور محفوظ ڈرائیور بناتی ہے۔
گیئرز بدلنے کی مہارت
دستی گیئر والی گاڑی چلانے والوں کے لیے گیئرز بدلنے کی مہارت بہت ضروری ہے۔ مجھے یاد ہے کہ گیئر بدلنا شروع میں مجھے ایک بہت بڑا چیلنج لگتا تھا، خاص طور پر جب مجھے کلچ اور گیئر کو ہم آہنگی سے استعمال کرنا ہوتا تھا۔ لیکن یقین کریں، یہ صرف مشق کا کھیل ہے۔ آپ کو گیئر کی صحیح ترتیب، صحیح رفتار پر گیئر بدلنے کا وقت اور کلچ کا صحیح استعمال آنا چاہیے۔ زیادہ تر گاڑیاں 5 فارورڈ گیئر اور ایک ریورس گیئر کے ساتھ آتی ہیں۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ کس رفتار پر کون سا گیئر استعمال کرنا چاہیے۔ مثال کے طور پر، گاڑی شروع کرتے وقت ہمیشہ پہلا گیئر استعمال ہوتا ہے، اور پھر جیسے جیسے رفتار بڑھتی ہے، آپ کو دوسرا، تیسرا اور اسی طرح اگلے گیئرز پر جانا ہوتا ہے۔ گیئر بدلتے وقت، کلچ کو مکمل طور پر دبائیں، پھر گیئر کو بدلیں اور پھر آہستہ آہستہ کلچ کو چھوڑیں اور ساتھ ہی ریس پر دباؤ بڑھائیں۔ کلچ کو تیزی سے چھوڑنے سے گاڑی بند ہو سکتی ہے یا جھٹکے لے سکتی ہے۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ کسی کھلی جگہ پر جہاں ٹریفک نہ ہو، بار بار گیئر بدلنے کی مشق کریں جب تک کہ آپ اس میں مہارت حاصل نہ کر لیں۔ گیئر کا صحیح استعمال نہ صرف آپ کی گاڑی کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے بلکہ ایندھن کی بچت میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک اچھے ڈرائیور کی پہچان اس کی گیئر بدلنے کی مہارت سے بھی ہوتی ہے۔
ریورس پارکنگ اور یو ٹرن کی مشق
ڈرائیونگ ٹیسٹ کا ایک اور اہم حصہ ریورس پارکنگ اور یو ٹرن کی مشق ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب مجھے پہلی بار ریورس پارکنگ سکھائی گئی تھی تو مجھے لگتا تھا کہ یہ بہت مشکل کام ہے، لیکن چند بار کی مشق سے یہ بھی آسان ہو گیا۔ ریورس پارکنگ میں آپ کو گاڑی کو پیچھے کی طرف ایک مخصوص جگہ پر پارک کرنا ہوتا ہے، اکثر دو گاڑیوں کے درمیان یا کسی رکاوٹ کے ساتھ۔ اس میں گاڑی کے بیک مررز اور سائیڈ مررز کا صحیح استعمال بہت ضروری ہوتا ہے تاکہ آپ گاڑی کے پیچھے اور ارد گرد کے ماحول کو دیکھ سکیں۔ یو ٹرن بھی ٹیسٹ کا حصہ ہوتا ہے جس میں آپ کو تنگ جگہ پر گاڑی کو 180 ڈگری پر موڑنا ہوتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو سٹیرنگ کو پورا موڑنے اور پھر واپس سیدھا کرنے کی مہارت حاصل ہونی چاہیے۔ ان دونوں چیزوں کی مشق کے لیے ایک خالی میدان یا پارکنگ لاٹ بہترین جگہ ہے۔ آپ اپنے دوستوں یا کسی تجربہ کار ڈرائیور سے مدد لے سکتے ہیں۔ میں نے خود ٹیسٹ سے پہلے کئی بار ریورس پارکنگ کی مشق کی تھی اور اس سے میرا اعتماد بہت بڑھ گیا تھا۔ جب آپ ٹیسٹ دینے جائیں تو ان حصوں پر خاص توجہ دیں، کیونکہ اکثر لوگ انہی مراحل میں غلطیاں کر کے فیل ہو جاتے ہیں۔ پریکٹس، پریکٹس اور صرف پریکٹس ہی آپ کو اس میں کامیاب بنا سکتی ہے۔
ٹریفک قوانین کی عملی سمجھ
سڑک پر قواعد کا اطلاق
میرے بھائیو اور بہنو، ڈرائیونگ لائسنس صرف گاڑی چلانے کی صلاحیت کا نہیں بلکہ ٹریفک قوانین کی مکمل سمجھ بوجھ کا بھی ثبوت ہوتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کی تیاری کر رہا تھا تو میں نے صرف سائنز اور سگنلز کو ہی نہیں سمجھا بلکہ سڑک پر ان قوانین کے عملی اطلاق پر بھی بہت غور کیا۔ یہ صرف امتحان پاس کرنے کی بات نہیں، یہ ہماری اور دوسروں کی جان کی حفاظت کا معاملہ ہے۔ مثال کے طور پر، آپ کو اوور اسپیڈنگ سے بچنا ہے، کیونکہ یہ اکثر حادثات کا سبب بنتی ہے۔ شہر کے اندر گاڑی کی رفتار اکثر 40 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے جبکہ ہائی وے پر یہ 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ تک جا سکتی ہے، لیکن یہ ہمیشہ ٹریفک سائنز کے مطابق ہونی چاہیے۔ اسی طرح، آپ کو فٹ پاتھ پر یا پیدل چلنے والوں کے راستے پر گاڑی نہیں کھڑی کرنی چاہیے، کیونکہ یہ پیدل چلنے والوں کے لیے رکاوٹ بنتا ہے اور قانون کی خلاف ورزی بھی ہے۔ جب آپ ٹیسٹ دیتے ہیں تو امتحانی افسر آپ کی ہر چھوٹی بڑی حرکت کو نوٹ کر رہا ہوتا ہے۔ وہ دیکھتا ہے کہ کیا آپ اشارے دینے میں درست ہیں، کیا آپ لین تبدیل کرتے وقت محتاط رہتے ہیں، اور کیا آپ سڑک پر دوسروں کا احترام کرتے ہیں۔ میرے ایک استاد نے ایک بار کہا تھا کہ سڑک پر ڈرائیونگ کرتے ہوئے آپ کا اخلاق ہی آپ کو بہترین ڈرائیور بناتا ہے، اور یہ بات بالکل درست ہے۔ عملی طور پر قوانین کی پاسداری ہی آپ کو ایک ذمہ دار ڈرائیور بناتی ہے۔
اوورٹیکنگ اور لین ڈسپلن
سڑک پر گاڑی چلاتے ہوئے اوورٹیکنگ اور لین ڈسپلن کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ مجھے یاد ہے کہ شروع میں اوورٹیکنگ کے اصول سمجھنے میں مجھے تھوڑی مشکل ہوئی تھی۔ اہم اصول یہ ہے کہ ہمیشہ دائیں طرف سے اوورٹیک کریں، لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ آگے والی گاڑی کا اشارہ (انڈیکیٹر) بائیں طرف جانے کا نہ ہو اور سڑک صاف ہو۔ اوورٹیک کرتے وقت مناسب فاصلہ رکھیں تاکہ آپ کو واپس اپنی لین میں آنے میں مشکل نہ ہو۔ کبھی بھی خطرناک انداز میں یا بہت کم فاصلے سے اوورٹیک نہ کریں۔ ٹیسٹ کے دوران امتحانی افسر خاص طور پر اس بات پر نظر رکھتے ہیں کہ آپ اوورٹیکنگ کے دوران کتنے محتاط ہیں۔ لین ڈسپلن کا مطلب ہے کہ آپ اپنی لین میں رہیں اور غیر ضروری طور پر لین تبدیل نہ کریں۔ اگر آپ کو لین تبدیل کرنی ہے تو ہمیشہ اشارہ دیں اور یقینی بنائیں کہ سائیڈ مرر میں کوئی گاڑی نہیں ہے۔ موڑ لیتے وقت، اگر آپ دائیں مڑ رہے ہیں تو دائیں لین میں رہیں اور اگر بائیں مڑ رہے ہیں تو بائیں لین میں۔ اگر آپ کو سیدھا جانا ہے تو درمیان والی لین استعمال کریں۔ یہ چھوٹے چھوٹے اصول سڑک پر ہمواری اور حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔ میں نے اپنے کئی دوستوں کو دیکھا ہے جو اوورٹیکنگ اور لین تبدیل کرنے میں لاپرواہی کرتے ہیں اور اس کی وجہ سے حادثات کا شکار ہوتے ہیں۔ اس لیے، ان قوانین کو اچھی طرح سمجھیں اور ان پر سختی سے عمل کریں۔ یہ آپ کو نہ صرف ٹیسٹ پاس کرنے میں مدد دے گا بلکہ سڑک پر ایک ذمہ دار شہری بھی بنائے گا۔
آزمائشی ڈرائیو کے دوران اعتماد کیسے برقرار رکھیں

امتحان دہندہ کے ساتھ مؤثر مکالمہ
ڈرائیونگ ٹیسٹ کے دن، امتحان دہندہ کے ساتھ مؤثر مکالمہ یا بہتر الفاظ میں، ان کی ہدایات کو صحیح طریقے سے سمجھنا اور ان پر عمل کرنا بہت اہم ہے۔ مجھے یاد ہے کہ ٹیسٹ کے دن مجھے تھوڑا گھبراہٹ محسوس ہو رہی تھی، لیکن میں نے خود کو پرسکون رکھا اور امتحان دہندہ کی ہر بات کو غور سے سنا۔ یہ صرف گاڑی چلانے کا ٹیسٹ نہیں ہے، یہ آپ کی بات کو سمجھنے اور اس پر ردعمل ظاہر کرنے کی صلاحیت کا بھی امتحان ہے۔ جب امتحان دہندہ آپ کو کوئی ہدایت دے، تو اسے غور سے سنیں اور اگر سمجھ نہ آئے تو شائستگی سے دوبارہ پوچھ لیں۔ اس میں کوئی شرمندگی کی بات نہیں ہے۔ بعض اوقات وہ آپ کو ایسے حالات میں بھی ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں جہاں آپ کو فوری فیصلہ کرنا پڑتا ہے، مثلاً “اگلے چوک سے دائیں مڑ جائیں” یا “یہاں سے ریورس پارکنگ کریں”۔ ایسے میں گھبرانے کی بجائے، خود اعتمادی سے ان کی ہدایات پر عمل کریں۔ انہیں یہ احساس دلائیں کہ آپ ایک ذمہ دار اور توجہ دینے والے ڈرائیور ہیں۔ ٹیسٹ کے دوران غیر ضروری بات چیت سے پرہیز کریں، لیکن اگر امتحان دہندہ کوئی سوال پوچھے تو مختصراً اور واضح جواب دیں۔ آپ کے بول چال کا انداز اور باڈی لینگویج بھی بہت کچھ بتاتی ہے۔ پرسکون اور مثبت رویہ آپ کے حق میں ہوتا ہے۔ یہ چھوٹی چھوٹی باتیں آپ کے اعتماد کو بڑھاتی ہیں اور امتحان دہندہ پر اچھا تاثر ڈالتی ہیں، جس سے آپ کے پاس ہونے کے امکانات روشن ہو جاتے ہیں۔
دباؤ میں پرسکون رہنا
ڈرائیونگ ٹیسٹ کے دن دباؤ محسوس کرنا ایک بہت فطری عمل ہے۔ مجھے بھی اپنے ٹیسٹ کے دن بہت دباؤ محسوس ہوا تھا، لیکن میں نے ایک بات سیکھی کہ دباؤ کو اپنے اوپر حاوی ہونے دینا آپ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ دباؤ میں اکثر لوگ ایسی غلطیاں کر بیٹھتے ہیں جو عام حالات میں کبھی نہیں کرتے۔ سب سے پہلے، یہ سمجھیں کہ یہ صرف ایک ٹیسٹ ہے اور اگر آپ فیل ہو بھی جائیں تو یہ دنیا کا خاتمہ نہیں ہے۔ آپ دوبارہ کوشش کر سکتے ہیں۔ ٹیسٹ سے پہلے گہری سانس لینے کی مشق کریں، یہ آپ کے اعصاب کو پرسکون رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ ٹیسٹ شروع کرنے سے پہلے، گاڑی میں آرام دہ پوزیشن اختیار کریں، سیٹ بیلٹ باندھیں، اور مررز کو ایڈجسٹ کریں۔ ایک لمحے کے لیے اپنی آنکھیں بند کریں اور خود کو پرسکون محسوس کریں۔ مجھے یاد ہے کہ میں نے اپنے دل میں دعا کی تھی اور اس سے مجھے بہت سکون ملا تھا۔ گاڑی چلاتے وقت، سڑک پر اور امتحانی افسر پر پوری توجہ دیں۔ اگر آپ سے کوئی چھوٹی موٹی غلطی ہو بھی جائے، تو اسے اپنے ذہن پر سوار نہ کریں اور اپنی ڈرائیونگ جاری رکھیں۔ اگلی غلطی سے بچنے کی کوشش کریں۔ اپنے ذہن کو مثبت رکھیں اور اپنے اندرونی خوف پر قابو پائیں۔ جب آپ دباؤ میں بھی پرسکون رہتے ہیں، تو آپ کی فیصلہ سازی کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے اور آپ زیادہ مؤثر طریقے سے گاڑی چلا سکتے ہیں۔ یہ اعتماد ہی آپ کو کامیابی کی طرف لے جاتا ہے۔
عام غلطیاں جن سے بچنا ضروری ہے
جلد بازی اور لاپرواہی سے بچنا
میرے تجربے میں آیا ہے کہ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں سب سے عام غلطی جو لوگ کرتے ہیں وہ جلد بازی اور لاپرواہی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب میں اپنی پریکٹس کے دوران بعض اوقات جلد بازی کر بیٹھتا تھا تو اکثر چھوٹی موٹی غلطیاں ہو جاتی تھیں۔ ٹیسٹ کے دوران، امتحانی افسران آپ کی ہر حرکت کو بہت باریکی سے دیکھتے ہیں۔ اگر آپ جلدی میں گیئر بدلیں گے، یا سگنل پر تیزی سے نکلنے کی کوشش کریں گے، یا بغیر دیکھے لین تبدیل کریں گے تو یہ لاپرواہی سمجھی جائے گی۔ اسی طرح، جب آپ موڑ لے رہے ہوں یا گول چکر سے گزر رہے ہوں، تو رفتار کو کم کرنا اور آس پاس کی ٹریفک کا جائزہ لینا بہت ضروری ہے۔ اگر آپ لاپرواہی سے کام لیں گے تو یہ نہ صرف ٹیسٹ میں آپ کی ناکامی کا سبب بنے گا بلکہ سڑک پر حادثات کا خطرہ بھی بڑھا دے گا۔ امتحانی افسر یہ جاننا چاہتا ہے کہ آپ ایک ذمہ دار اور محتاط ڈرائیور ہیں۔ اس لیے ہر عمل کو سوچ سمجھ کر اور احتیاط سے کریں۔ کلچ، بریک اور ایکسیلریٹر کا استعمال کرتے ہوئے ہمواری برقرار رکھیں اور سٹیرنگ کو نرمی سے کنٹرول کریں۔ اگر آپ سے کوئی غلطی ہو بھی جائے تو گھبرائیں نہیں، بلکہ اسے سدھارنے کی کوشش کریں اور باقی ٹیسٹ پر توجہ دیں۔ جلد بازی شیطان کا کام ہے، اور ڈرائیونگ میں جلد بازی تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ سڑک پر احتیاط ہی سب سے بڑا اصول ہے۔
اشاروں کا صحیح استعمال نہ کرنا
اشاروں (انڈیکیٹرز) کا صحیح استعمال نہ کرنا ایک اور عام غلطی ہے جو اکثر ٹیسٹ میں ناکامی کا باعث بنتی ہے۔ مجھے یہ بات اچھی طرح یاد ہے کہ میرے ایک دوست کو اس وجہ سے فیل کر دیا گیا تھا کہ اس نے لین تبدیل کرتے وقت یا موڑ لیتے وقت اشارہ نہیں دیا تھا۔ اشارے صرف دوسروں کو یہ بتانے کے لیے نہیں ہوتے کہ آپ کس طرف مڑنے والے ہیں، بلکہ یہ سڑک پر موجود دوسرے ڈرائیورز اور پیدل چلنے والوں کی حفاظت کے لیے ایک لازمی ذریعہ ہیں۔ اگر آپ وقت پر اشارہ نہیں دیتے تو پیچھے آنے والی گاڑیوں کو آپ کی نیت کا اندازہ نہیں ہوتا اور حادثے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ٹیسٹ کے دوران، امتحانی افسر آپ کے اشاروں کے استعمال پر بہت باریکی سے نظر رکھتے ہیں۔ دائیں مڑتے وقت دائیں اشارہ دیں، بائیں مڑتے وقت بائیں اشارہ دیں، لین بدلتے وقت، پارک کرتے وقت، اور یہاں تک کہ جب آپ سڑک کے کنارے کھڑی گاڑی سے نکلتے ہیں تو بھی احتیاط سے اشارہ دیں۔ اشارہ دینے کے بعد ہمیشہ سائیڈ مرر اور پیچھے کے مرر میں دیکھ کر تصدیق کریں کہ راستہ صاف ہے اور پھر حرکت کریں۔ یہ ایک چھوٹا سا عمل ہے لیکن اس کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ یہ آپ کو ایک ذمہ دار اور محفوظ ڈرائیور ظاہر کرتا ہے۔ میرے ایک رشتے دار نے بتایا کہ اسے لائسنس ملنے کے بعد بھی اشاروں کا صحیح استعمال کرنے کی عادت نہیں پڑ رہی تھی اور اس کی وجہ سے اسے کئی بار جرمانہ ادا کرنا پڑا۔ اس لیے اس عادت کو شروع سے ہی اپنائیں تاکہ آپ سڑک پر بھی محفوظ رہیں اور ٹیسٹ میں بھی کامیابی حاصل کر سکیں۔
آخری لمحات کی تجاویز اور کامیابی کا راز
امتحان سے پہلے کا ذہنی سکون
میرے عزیز دوستو، ٹیسٹ سے پہلے ذہنی سکون کا حصول آپ کی کارکردگی پر گہرا اثر ڈالتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ ٹیسٹ سے ایک رات پہلے مجھے نیند نہیں آ رہی تھی، میں بار بار سائنز اور قوانین کو دہرا رہا تھا۔ لیکن پھر میں نے سوچا کہ جو تیاری میں نے کرنی تھی وہ کر لی ہے، اب صرف پرسکون رہنا ہے۔ ٹیسٹ سے ایک رات پہلے اچھی نیند لینے کی کوشش کریں۔ تمام سٹریس اور پریشانیوں کو ایک طرف رکھ دیں۔ صبح کے وقت ہلکا پھلکا ناشتہ کریں تاکہ آپ کو ٹیسٹ کے دوران بھوک یا کمزوری محسوس نہ ہو۔ ٹیسٹ کے مقام پر وقت سے پہلے پہنچیں تاکہ آپ کو جلدی نہ ہو اور آپ کو آس پاس کے ماحول سے واقفیت حاصل کرنے کا موقع ملے۔ اگر ممکن ہو تو ٹیسٹ سے کچھ دیر پہلے کوئی ہلکی سی پریکٹس ڈرائیو کر لیں تاکہ گاڑی سے آپ کی جان پہچان تازہ ہو جائے۔ اگر آپ کے پاس گاڑی نہ ہو تو کم از کم ٹیسٹ کے روٹ کو ذہنی طور پر ایک بار دیکھ لیں۔ اپنے ساتھ پانی کی بوتل رکھیں تاکہ آپ ہائیڈریٹڈ رہیں، اور اگر ممکن ہو تو کوئی چھوٹا سا اسنیک بھی ساتھ رکھیں۔ امتحان سے پہلے کسی بھی قسم کی بحث یا منفی باتوں سے بچیں۔ مثبت سوچ کے ساتھ امتحان دینے جائیں۔ یہ چھوٹی چھوٹی باتیں آپ کے اعتماد کو بڑھاتی ہیں اور آپ کو ذہنی طور پر اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار کرتی ہیں۔ یاد رکھیں، ایک پرسکون ذہن زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔
اعتماد اور مثبت سوچ
آخر میں، میں آپ سب کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ڈرائیونگ ٹیسٹ میں کامیابی کا سب سے بڑا راز آپ کا اعتماد اور مثبت سوچ ہے۔ مجھے اپنے ٹیسٹ کے دن یاد ہے کہ میں نے اپنے آپ سے کہا تھا کہ “میں یہ کر سکتا ہوں” اور اس یقین نے مجھے بہت طاقت دی۔ اگر آپ نے اچھی طرح سے تیاری کی ہے، تو آپ کو اپنے آپ پر مکمل اعتماد ہونا چاہیے۔ اپنے اندر شک کو جگہ نہ دیں، کیونکہ شک آپ کی کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے۔ سوچیں کہ آپ نے تمام قوانین سیکھے ہیں، تمام سائنز کو پہچانا ہے، اور گاڑی چلانے کی عملی مشق بھی کی ہے۔ اس لیے آپ تیار ہیں۔ امتحانی افسر کے سامنے ایک پراعتماد رویہ اپنائیں۔ ان کے سوالات کا واضح اور پرسکون جواب دیں۔ ڈرائیونگ کرتے وقت اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں اور چھوٹے موٹے خوف کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیں۔ اگر کوئی غلطی ہو بھی جائے، تو اسے بھول کر آگے بڑھیں اور اگلے عمل پر توجہ دیں۔ مثبت سوچ یہ ہے کہ آپ کامیابی کا تصور کریں اور اس کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔ یاد رکھیں، کامیابی ان لوگوں کو ملتی ہے جو خود پر یقین رکھتے ہیں اور چیلنجز کا سامنا کرنے سے نہیں گھبراتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اگر آپ ان تمام نکات پر عمل کریں گے تو آپ بھی بہت جلد اپنے ہاتھ میں اپنا ڈرائیونگ لائسنس لیے کھڑے ہوں گے اور سڑکوں پر ایک ذمہ دار اور پراعتماد ڈرائیور کے طور پر سفر کریں گے۔ میری طرف سے آپ سب کو نیک تمنائیں!
| ٹریفک سائن (اشارہ) | مطلب (معنی) | اہمیت (ضرورت) |
|---|---|---|
| سٹاپ سائن (Octagon Shape) | مکمل طور پر رُک جائیں | ہمیشہ مکمل طور پر گاڑی روکیں اور راستہ دیں |
| گیو وے سائن (Triangle Shape) | آنے والی ٹریفک کو راستہ دیں | سڑک پر موجود دیگر ٹریفک کو ترجیح دیں |
| نو اینٹری سائن (Round with White Bar) | گاڑی کا داخلہ ممنوع ہے | اس سڑک یا راستے پر داخل نہ ہوں |
| اسپیڈ لمٹ سائن (Round with Red Border) | زیادہ سے زیادہ رفتار کی حد | مقررہ رفتار سے تجاوز نہ کریں |
| پیدل کراسنگ سائن (Triangle Shape) | آگے پیدل چلنے والوں کا راستہ ہے | رفتار کم کریں اور پیدل چلنے والوں کا خیال رکھیں |
| ٹرننگ مینڈیٹری (Round with Blue Arrow) | مخصوص سمت میں مڑنا لازمی ہے | دئے گئے اشارے کی سمت میں ہی مڑیں |
اختتامیہ
میرے پیارے ڈرائیونگ سیکھنے والے ساتھیو، مجھے امید ہے کہ اس بلاگ پوسٹ میں دی گئی معلومات اور میری ذاتی تجربات آپ کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کے سفر میں بہت مددگار ثابت ہوں گے۔ یاد رکھیں، یہ صرف ایک ٹیسٹ نہیں ہے، بلکہ سڑک پر ایک ذمہ دار اور محفوظ شہری بننے کی طرف پہلا قدم ہے۔ مجھے اپنی وہ خوشی آج بھی یاد ہے جب مجھے اپنا لائسنس ملا تھا، اور مجھے یقین ہے کہ آپ بھی جلد ہی یہ لمحہ محسوس کریں گے۔ تمام ہدایات پر عمل کریں، محنت کریں، اور سب سے بڑھ کر، خود پر اعتماد رکھیں۔ سڑک پر ہمیشہ محتاط رہیں اور ٹریفک قوانین کا احترام کریں۔ آپ کی کامیابی ہی ہماری خوشی ہے!
جاننے کے لیے مفید معلومات
1. لائسنس کے حصول کے بعد، اپنی گاڑی کی باقاعدہ دیکھ بھال کو اپنی عادت بنا لیں۔ ٹائر پریشر، بریک آئل، اور انجن آئل جیسی بنیادی چیزوں کی جانچ پڑتال سے نہ صرف آپ کی گاڑی کی عمر بڑھتی ہے بلکہ یہ سڑک پر غیر متوقع حادثات سے بھی بچاتی ہے۔
2. ہمیشہ دفاعی ڈرائیونگ (Defensive Driving) کی مشق کریں۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی غلطیوں کو بھی مدنظر رکھیں اور اس کے مطابق گاڑی چلائیں۔ یہ عادت آپ کو حادثات سے بچنے میں بہت مدد دیتی ہے۔
3. سڑک پر ایمرجنسی کی صورتحال کے لیے ہمیشہ تیار رہیں۔ گاڑی میں ایک چھوٹا فرسٹ ایڈ کٹ، ٹول کٹ، اور ایک اسپیئر ٹائر ضرور رکھیں۔ مجھے یاد ہے ایک بار میری گاڑی پنکچر ہو گئی تھی اور ٹول کٹ نہ ہونے کی وجہ سے مجھے بہت مشکل پیش آئی تھی۔
4. نئے ٹریفک قوانین اور سائنز کے بارے میں باخبر رہیں۔ وقتاً فوقتاً ٹریفک پولیس کی ویب سائٹ یا سوشل میڈیا پیجز کو دیکھتے رہیں۔ قوانین میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیں اور ان سے آگاہ رہنا بہت ضروری ہے۔
5. اگر آپ کو کبھی کسی مشکل صورتحال کا سامنا ہو یا کسی ہنگامی حالت میں مدد کی ضرورت ہو تو فوری طور پر 15 پر کال کریں یا مقامی پولیس سے رابطہ کریں۔ ان کے پاس تربیت یافتہ عملہ ہوتا ہے جو ایسی صورتحال میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔
اہم نکات کا خلاصہ
میری جانب سے آپ کو ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے سب سے اہم مشورہ یہ ہے کہ ہمیشہ مکمل تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں۔ دستاویزات کی مکمل تیاری، لرنر پرمٹ کا حصول، اور ٹریفک سائنز کی پہچان آپ کے سفر کی بنیاد ہیں۔ عملی مشق میں سٹیرنگ، ایکسیلریٹر، بریک اور گیئرز پر مکمل کنٹرول حاصل کرنا لازمی ہے۔ خاص طور پر ریورس پارکنگ اور یو ٹرن کی بار بار مشق کریں تاکہ امتحان کے دن آپ کو کوئی مشکل پیش نہ آئے۔ ٹریفک قوانین کی عملی سمجھ اور سڑک پر ان کا اطلاق ہی آپ کو ایک ذمہ دار ڈرائیور بناتا ہے۔ اوورٹیکنگ اور لین ڈسپلن کا خاص خیال رکھیں، کیونکہ یہی چیزیں سڑک پر حفاظت کو یقینی بناتی ہیں۔ امتحان کے دن دباؤ سے بچنے کے لیے ذہنی سکون اور مثبت سوچ اپنائیں۔ امتحان دہندہ کی ہدایات کو غور سے سنیں اور اعتماد سے عمل کریں۔ جلد بازی اور لاپرواہی سے پرہیز کریں، اور اشاروں کا صحیح استعمال یقینی بنائیں۔ یاد رکھیں، آپ کی تیاری، اعتماد اور محتاط رویہ ہی آپ کو کامیابی کی طرف لے جائے گا۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ ان تمام نکات پر عمل کر کے آپ بہت جلد اپنا لائسنس حاصل کر لیں گے!
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے ابتدائی طور پر کون کون سے کاغذات اور ضروریات درکار ہوتی ہیں؟
ج: میرے پیارے دوستو، ڈرائیونگ لائسنس کے سفر کا پہلا قدم ہمیشہ کاغذات سے شروع ہوتا ہے، اور یہ وہ جگہ ہے جہاں اکثر لوگ پریشان ہو جاتے ہیں۔ لیکن گھبرائیں نہیں!
میں آپ کو وہ تمام ضروری چیزیں بتاؤں گا جو آپ کو درکار ہوں گی۔ سب سے پہلے اور سب سے اہم، آپ کا اصل شناختی کارڈ (CNIC) ہونا بہت ضروری ہے۔ اس کے بغیر تو بات آگے بڑھ ہی نہیں سکتی۔ پھر آپ کو اس کی ایک فوٹو کاپی کی بھی ضرورت ہوگی۔ اس کے بعد، دو حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر، جن کا پس منظر نیلا ہونا چاہیے، یہ بھی اپنے ساتھ رکھیں۔ میری ایک چھوٹی سی ٹپ یہ ہے کہ ہمیشہ چند اضافی کاپیاں اور تصاویر اپنے پاس رکھیں، کیا پتہ کب کس کی ضرورت پڑ جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ، آپ کو اپنے میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ کی بھی ضرورت پڑے گی، جو کسی سرکاری ڈاکٹر سے تصدیق شدہ ہو۔ اور ہاں، جو سب سے ضروری بات ہے وہ ہے فارم A اور فارم B، یہ آپ کو متعلقہ ٹریفک پولیس کے دفتر سے مل جائیں گے یا ان کی ویب سائٹ سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ جب میں نے اپنا لائسنس بنوایا تھا تو مجھے بھی ان فارمز کو سمجھنے میں تھوڑی مشکل ہوئی تھی، لیکن یاد رکھیں، وہاں موجود عملہ بھی آپ کی مدد کے لیے ہوتا ہے، تو بلا جھجک پوچھیں۔ یہ سب جمع کرنے کے بعد ہی آپ لرنر پرمٹ کے لیے درخواست دے سکیں گے، جو کہ آپ کے ڈرائیونگ ٹیسٹ کی طرف پہلا باقاعدہ قدم ہے!
س: تحریری (تھیوری) ڈرائیونگ ٹیسٹ کی تیاری کیسے کی جائے تاکہ اسے پہلی ہی کوشش میں پاس کیا جا سکے؟
ج: تحریری ٹیسٹ، یعنی تھیوری ٹیسٹ، بہت سے لوگوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے، اور مجھے یہ یاد ہے کہ جب میں اپنی باری کا انتظار کر رہا تھا، میرے دل کی دھڑکن بھی تیز ہو رہی تھی۔ لیکن میں نے ایک بات سیکھی ہے کہ اگر صحیح حکمت عملی اپنائی جائے تو یہ اتنا مشکل ہے ہی نہیں۔ سب سے پہلے، آپ کے شہر یا صوبے کی ٹریفک پولیس کی ویب سائٹ پر جائیں۔ وہاں آپ کو ٹریفک کے تمام اشارے، سڑک کے قوانین، اور ڈرائیونگ کے بنیادی اصولوں سے متعلق ایک کتابچہ (ہینڈ بک) مل جائے گا۔ اسے ڈاؤن لوڈ کریں اور غور سے پڑھیں۔ میرے تجربے کے مطابق، صرف ایک بار پڑھنا کافی نہیں ہوتا، اسے بار بار دہرائیں، اور خاص طور پر اشاروں کو ذہن نشین کریں۔ آپ کو مختلف آن لائن پریکٹس ٹیسٹ بھی مل جائیں گے۔ یہ بہت مددگار ثابت ہوتے ہیں کیونکہ یہ آپ کو اصل ٹیسٹ کے ماحول سے آشنا کراتے ہیں۔ میں نے تو ان پریکٹس ٹیسٹوں کو اتنی بار حل کیا تھا کہ مجھے سوالات اور ان کے جوابات یاد ہو گئے تھے۔ اکثر سوالات ٹریفک سائنز، اوورٹیکنگ کے اصول، اور غلط پارکنگ کے نتائج کے بارے میں ہوتے ہیں۔ دوستو، یہ کوئی رٹا لگانے والی چیز نہیں، بلکہ سمجھنے والی ہے۔ جب آپ ان اصولوں کو سمجھ جائیں گے تو ٹیسٹ آپ کو آسان لگے گا۔ اور ہاں، ٹیسٹ والے دن پُراعتماد رہیں، ایک گہرا سانس لیں اور اپنے علم پر بھروسہ کریں۔
س: عملی (پریکٹیکل) ڈرائیونگ ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے کیا خاص تجاویز ہیں؟
ج: عملی ٹیسٹ! یہ وہ لمحہ ہوتا ہے جب آپ کی تمام تر محنت اور تربیت کا امتحان ہوتا ہے۔ میرے لیے بھی یہ سب سے زیادہ اعصاب شکن مرحلہ تھا، لیکن یقین کریں، آپ یہ کر سکتے ہیں!
سب سے پہلی اور اہم بات یہ کہ ٹیسٹ سے پہلے اچھی طرح ڈرائیونگ کی مشق کریں۔ خالی سڑکوں پر، پارکنگ میں، اور مختلف پیچیدہ موڑوں پر ڈرائیو کریں۔ میرے ایک استاد نے ہمیشہ کہا تھا، “گاڑی چلانا صرف سٹیرنگ گھمانا نہیں، بلکہ اپنے ارد گرد کے ماحول کو سمجھنا ہے۔” ٹیسٹ کے دوران سب سے پہلے اپنی سیٹ بیلٹ باندھنا نہ بھولیں۔ یہ پہلا تاثر ہے جو آپ ٹیسٹ آفیسر پر چھوڑتے ہیں۔ سٹیرنگ پر دونوں ہاتھ رکھیں، اور گاڑی چلاتے وقت پُرسکون رہیں۔ جلدی بالکل نہ کریں، رفتار کو کنٹرول میں رکھیں۔ ٹیسٹ آفیسر آپ کی پارکنگ، ریورسنگ، اور اشاروں کا صحیح استعمال بھی چیک کرے گا۔ میری ایک اور خاص ٹپ یہ ہے کہ ٹیسٹ کے دوران تمام قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کریں۔ اگر آپ کو کوئی اشارہ کرنے کا کہا جائے تو بلا جھجک کریں۔ جب آپ گاڑی ریورس کر رہے ہوں تو پیچھے مڑ کر ضرور دیکھیں، یہ انہیں دکھاتا ہے کہ آپ محتاط ہیں۔ اور ہاں، سب سے بڑھ کر یہ کہ ٹیسٹ آفیسر کی ہر ہدایات کو غور سے سنیں اور اس پر عمل کریں۔ اگر آپ پُراعتماد اور محتاط رہیں گے، تو کامیابی ضرور آپ کے قدم چومے گی!
مجھے یاد ہے کہ ایک بار میں نے ایک ٹریفک کون کو ہلکا سا چھو دیا تھا، لیکن چونکہ میں باقی جگہوں پر بہت احتیاط سے ڈرائیو کر رہا تھا، مجھے پاس کر دیا گیا۔ تو چھوٹی غلطیوں سے حوصلہ نہ ہاریں، بلکہ بڑے اصولوں پر قائم رہیں۔






